علامہ اورنگزیب فاروقی حفظہ اللہ کا دورہ بنگلہ دیش و ملائشیاء || مفتی عبدالوحید جلالی مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان - ASWJ Pakistan

جلالی بابا

علامہ اورنگزیب فاروقی حفظہ اللہ کا دورہ بنگلہ دیش و ملائشیاء

مفتی عبدالوحید جلالی مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان

اکتوبر 2025ء کا مہینہ شروع ہوتے ہی ملک بھر میں سوشل میڈیا کے ذریعہ یہ خبر عام ہو گئی کہ جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی  حفظہ اللہ چند روز کے بعد بنگلہ دیش کے دورے پر روانہ ہوں گے سابقہ ادوار میں اھلسنت قائدین کے دورہ بنگلہ دیش کے حوالے سے میں مفصل تحریر لکھ چکا ہوں،  بہرحال 5 نومبر 2025ء وہ تاریخ ساز دن تھا جب اھلسنت کا یہ عظیم جرنیل اپنے رفیق سفر ترجمان کراچی مولانا عمر معاویہ کو ہمراہ لیئے جانب منزل محو سفر ہوا اور بنگلہ دیش کے ڈھاکہ ایئرپورٹ سے جب جرنیل اھلسنت کی پیکچر اپلوڈ ہوئی تو وطن عزیز پاکستان کے بسنے والے اھلسنت کی توجہ کا مرکز بنگلہ دیش ہی رہا اپنوں نے تو محبت و عقیدت سے نگاہیں اور توجہ کا مرکز بنگلہ دیش رکھا مگر ناقدین کی چیخ و پکار یہ بتاتی رہی کہ انکی توجہ بھی جرنیل اھلسنت کی وجہ سے بنگلہ دیش کی طرف ہی رہی. ہم اپنی جماعت کے عظیم جرنیل علامہ غازی اورنگزیب فاروقی  حفظہ اللہ کو کامیاب و طویل ترین دورہ بنگلہ دیش و ملائشیاء پر عمیق قلب سے مبارکباد پیش کرتے ہیں. اس سال ملک کے بڑی تعداد میں علماء کرام نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا ہے. ھماری جماعت کے ابن جبل استقامت علامہ محمد معاویہ اعظم طارق صاحب، ترجمان کراچی مولانا عمر معاویہ صاحب ، سنی علماء کونسل اسلام آباد کے راہنما مولانا یعقوب طارق صاحب بھی انہی علماء کرام میں شامل ہیں اور مولانا معاویہ اعظم طارق صاحب نے کافی پروگرامات میں خطاب فرمائے بالخصوص ختم نبوت کانفرنس میں مولانا معاویہ صاحب نے خوبصورت خطاب کیا اور اپنے والد گرامی القدر کی طرز پر علماء ھند کی عزیمت کی  تاریخ پر مختصر مگر پراثر خطاب کیا جس کو سراہا گیا. علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب حفظہ اللہ نے جانے کے ساتھ ہی پروگرامات کا آغاز کیا اور پھر واپسی کے روز تک پروگرامات ہی رھے میرے نزدیک حالیہ دنوں میں پاکستان و انڈیا سے بنگلہ دیش کے دورے پر جانے والے علمائے کرام میں سب سے زیادہ پذیرائی علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب کو ملی ہے. ابتدائی پروگرامات میں تھوڑا آہستہ انداز رکھا شاید بنگالی عوام کا ٹمپریچر چیک کیا ہے بعد میں وہی صدائیں صحابہ صحابہ کی اور یقیناً بنگال کی فضاء صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے نعروں سے معطر ہوئی ہے، ختم نبوت کانفرنس کا خطاب سن کر میں نے جرنیل اھلسنت حفظہ اللہ کو ٹیلی فون کیا اور خوبصورت اور دلائل سے مزین خطاب پر مبارکباد پیش کی لاکھوں افراد پر مشتمل اجتماعات میں یوں تسلسُل سے بولنا کہ دلائل کے انبار لگا دینا ایں سعادت زورِ بازوں نیست یہ محض خدا کا فضل و کرم ھے اور مشن امیر عزیمت شھید کی کرامت ھے. سوشل میڈیا پر پروگرامات میں دیکھتا رھا واقعی لاکھوں کے مجمعے ھیں اور جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب کا وھی انداز وہی جذبات روانی کے ساتھ نپے تلے جملے،الفاظ کا خوبصورت چناؤ کہ اگر میں یہ کہوں تو بے جا نہیں ہوگا کہ بنگال کا جادو بہت مشہور بھی ھے اور خطرناک بھی لیکن فاروقی صاحب کی خطابت کے سامنے بنگال کا جادو بھی بےبسی کے آنسوں بہاتا رھا.


اعزازی سند

 فتح آباد چاٹگام بنگلہ دیش میں انجمن شان صحابہ بنگلہ دیش کی طرف سے جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب کو اعزازی سند دی گئی، سندیں تو مل ہی جایا کرتی ہیں لیکن اس اعزازی سند پر جو الفاظ لکھے گئے وہ سونے کی سیاہی سے لکھنے کے قابل ہیں اور ابھی جب میں یہ لکھ رھا ھوں تو بخدا میری آنکھوں سے آنسوؤں بہہ رھے ھیں اس سند پہ یہ لکھا تھا کہ

 اللہ تعالیٰ ھمیں بھی آپ کی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی عزت و حرمت کے تحفظ کی توفیق عطاء فرمائے آمین. یہ تاریخی الفاظ ہیں

علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب حفظہ اللہ کے بنگال اور ملائشیاء کے دورے کی مختصر کیوریج تحریر و ویڈیوز کے ذریعہ جس انداز سے ترجمان کراچی مولانا عمر معاویہ صاحب نے کی ہے اس پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں. کالم نگار چونکہ کالم صحیح انداز سے اسی وقت لکھ سکتا ہے جب چشم خود سے مناظر دیکھے ہوں. میں چونکہ ساتھ نہیں تھا مولانا عمر معاویہ صاحب کی طرف سے جو دورے کی جھلک انہوں نے اجمالا مجھے بھیجی ہے اسی کو بعینہ قارئین کرام کی خدمت میں پیش کروں گا اس سے قبل اس عظیم الشان دورے کی چند اھم خصوصیات لکھنا ضروری سمجھتا ہوں


خصوصیت نمبر1

 علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب کا یہ دورہ محض تبلیغی نہیں تھا بلکہ تنظیمی تھا اور فاروقی صاحب نے بنگلہ دیش میں باقاعدہ تنظیم سازی کی ھے. بعض مقامات پر وہ لوگ جنہیں علامہ ضیاء الرحمن فاروقی شھید نے ذمہ دار نامزد کیا تھا اور بعض مقامات پر قائد اہلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب حفظہ اللہ نے جنہیں ذمہ دار بنایا تھا ان کو ملا کر تنظیمی سیٹ اپ تشکیل دیا. جو کہ بڑی کامیابی ہے.


خصوصیت نمبر 2

پورے بنگلہ دیش میں 5 نومبر 2025ء سے لیکر 23 نومبر 2025ء تک جہاں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی عزت و عظمت کا پرچار کیا وھاں شھدائے تحفظ ناموس صحابہ کی لازوال قربانیوں و جدوجہد  کو بھی اجاگر کیا.


خصوصیت نمبر3

 اس دورہ کے دوران بنگلہ دیش و پاکستان و انڈیا اور دنیا کے دیگر حصوں سے آئے ہوئے اکابر علماء کرام و مذھبی اسکالرز کے سامنے اپنا جماعتی مقدمہ رکھا اور انکو اس پر قائل کیا. یہ بھی بڑی کامیابی ہے.


خصوصیت نمبر4

.بنگالی عوام و علماء کرام کو مشن امیر عزیمت شھید کی افادیت سے روشناس کیا اور انہیں اس بات پر کھڑا کیا کہ انٹرنیشنل سطح کی جو ختم نبوت کانفرنس ہر سال ہوتی ہے آئندہ اسی طرح انٹرنیشنل سطح پر عظمت صحابہ یا شان صحابہ کانفرنس ہوا کرے گی. یہ بھی ایک بڑی کامیابی ہے.


خصوصیت نمبر5

علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب نے اپنے خطابات میں جہاں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی مدح کی وھاں نفرتوں کے بیج کے خاتمہ کے لیئے بھرپور کردار ادا کیا اور بنگالی قوم کو بتایا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش دو اسلامی ملک ھیں ھمارے درمیان کلمہ طیبہ کا رشتہ ہے لھذا ہمیں آپس کی رنجشوں کا خاتمہ کرکے محبت و الفت کی راہ کو ہموار کرنا ہوگا کیونکہ آپ کا اور ھمارا مذھب ایک کلمہ ایک قرآن ایک اور ہمارا دشمن بھی ایک ھے. یہ بھی ملک کے لیئے مفید ہی نہیں بلکہ مفید تر عمل رہا.


خصوصیت نمبر6

. بنگلہ دیش کے معروف دینی مدارس کے دورے کیئے اور جید علمائے کرام کے سامنے مشن امیر عزیمت شھید کی افادیت رکھی اور اکابر علماء کرام سے دعائیں لی. علمی حلقے میں رابطہ بھی بڑی کامیابی ہے.


خصوصیت نمبر7

 ملائشیاء میں مذھبی اسکالرز سے ملاقاتیں کرکے ان سے جماعت کا تعارف کرایا ان اسکالرز میں ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی شامل ہیں. معروف مذہبی اسکالرز سے مشن امیر عزیمت شھید کے لیئے تائید و دعائیں لیں.


خصوصیت نمبر8

ملائشیاء میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کا گھنٹوں پر مشتمل دورہ کیا اور طلباء سے خطاب کیا اور سوال و جواب کی نشست رکھی اور باقاعدہ طلباء یونین تشکیل دی جو تاریخی کارنامہ ھے


خصوصیت نمبر9

 ( Cinta Sahabat )ملائشیاء میں باقاعدہ جماعتی نظم تشکیل دیا اور نام بھی وھاں کی زبان کے اعتبار سے رکھا 

یعنی محبت صحابہ اور اب ملائشیاء میں اس نام سے مشن امیر عزیمت شھید کا کام ہوا کرے گا. اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ملائشیاء میں الحمد للہ فاروقی صاحب کی نشست کی برکت سے طلباء کرام کی تعداد چار ساڑھے چار سو سارے اسی نظم کے تحت کام کریں گے. یہ بھی بڑی کامیابی ہے الحمد للہ.


خصوصیت نمبر10

جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب حفظہ اللہ نے اپنے اس سفر میں جماعت کے کراچی کے ترجمان جو العمر نشریات کے چیئرمین بھی ھیں انہیں رفیق سفر بنایا. مولانا عمر معاویہ صاحب نے اس پورے دورے کی روئیداد کو لفظ بلفظ تحریر میں لایا جو جماعت کے ریکارڈ کا حصہ رھے گا میں خود چونکہ لکھاری ہوں اور مولانا عمر معاویہ صاحب نے میرے ذوق کے مطابق ریکارڈ تیار کیا اور میرا ان سے اس سفر میں رابطہ بھی تسلسل سے رہا ہے اور آج کی تحریر کے ذریعہ میں انہیں عمیق قلب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں. اس ریکارڈ سے دوستوں کو حوصلہ ملتا رھے گا اور دشمن کی چیخیں نکلتی رھیں گی. 

وطن واپسی پر جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب کو اھلسنت والجماعت کراچی ڈویژن نےسفیر مشن امیر عزیمت شھید ایوارڈ   دیا اور یقیناً وہ اسکے لائق بھی ھیں آخر میں ایک مرتبہ پھر اھلسنت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب کو بنگلہ دیش و ملائشیاء کے کامیاب دورے پر عمیق قلب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں.


مفتی عبدالوحید جلالی صاحب کے دیگر کالمز پرھنے کے لیئے کلک کریں


Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan 

Also Read

0/Post a Comment/Comments