![]() |
| Mufti ABdul Waheed Jalali |
مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان کا تین روزہ تنظیمی دورہ لاھور
مفتی عبدالوحید جلالی مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان
راقم نے گذشتہ سال بھی پاکستان کے دل لاھور میں قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب کی دعوت پر 22 جمادی الثانی کے جلوس کی قیادت کی تھی. دیگر شہروں کی طرح لاھوریوں کا جوش و جذبہ بھی خلفائے راشدین کے ایامھائے شھادت و وفات پر مدح صحابہ و مطالباتی جلوسوں کے حوالے سے قابل دید ہوتا ہے. بڑے مطالباتی جلوسوں و کانفرنسوں کے علاوہ بھی راقم کو لاھور میں ضلعی سطح کے ماں و بیٹا سیمینارز ،میڈیا کنونشن، ففتھ جنریشن وار اور ہماری ذمہ داریاں، دفاع صحابہ و دفاع پاکستان کنونشن، پیغام اسلام و پیغام پاکستان کنونشن اور مختلف اوقات میں تربیتی کنونشنز میں شرکت کا اعزاز حاصل رہا ہے. اس سال قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب جو کہ ہمارے صوبائی ترجمان بھی ہیں نے ایک ماہ قبل یہ کہہ کر وقت لیا تھا کہ 22 جمادی الثانی کی تیاریوں کے سلسلہ میں علامہ مسعود الرحمن عثمانی شھید ہمیں وقت دیا کرتے تھے اس سال ہم آپ سے وقت لے رہے ہیں مختلف تحصیلوں اور شہری حلقہ جات میں پروگرامات رکھے ہوئے ہیں. خیر 28 نومبر 2025ء کی شب کو میں لاھور پہنچا اور ضلعی ترتیب کے مطابق میزبانی کے فرائض سنی علماء کونسل تحصیل ماڈل ٹاؤن لاہور نے مثالی سرانجام دیئے ،گلبرگ میں جماعتی دوست و احباب سے ملاقاتیں کیں سنی علماء کونسل تحصیل ماڈل ٹاؤن کے صدر ہمارے مہربان دوست قاری زبیر احمد صاحب سے انکی والدہ محترمہ کی بیمار پرسی کی، بھائی ھارون صاحب اور انکے رشتہ داروں اور تنظیمی دوستوں سے ملاقات ہوئی اور وہیں قیام کیا. 29 نومبر 2025ء کو لاھور کے دیہاتی علاقوں میں مختلف جگہوں پر پروگرام رکھے گئے تھے. پہلا پروگرام جامع مسجد بلال آصل سلمان لاھور میں نماز عصر کے بعد ہوا. اس پروگرام میں قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب موجود نہیں تھے انہوں نے قبل از وقت مجھے بتایا تھا کہ ترجمان لاہور مولانا غلام المصطفی معاویہ اور دیگر ضلعی ذمہ داران آپ کے ہمراہ ہوں گے. حافظ حسین احمد صاحب کی اس روز صوبائی وزیر داخلہ سے میٹنگ تھی. بہر حال آصل سلمان یہ تحصیل ماڈل ٹاؤن کا دیہاتی علاقہ ہے میرے ذہن میں تھا کہ شاید نماز کے متصل بعد نمازیوں میں بیان ھے لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ نماز کے متصل بعد مقامی یونٹ کے زیر اہتمام خوبصورت اور باوقار نشست کا اہتمام تھا. عنوان کی مناسبت سے عظمت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر اور مطالباتی جلوس کی اھمیت پر راقم نے مختصر گفتگو کی تو مقامی ذمہ داران کی آنکھوں میں آنسوؤں تھے. انہوں نے بتایا کہ قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب اپنے ہمراہ یہاں علامہ مسعود الرحمن عثمانی شھید کو لائے تھے انہوں نے یہاں بیان بھی کیا تھا اور ہماری یونٹ کی ترتیب بھی بنائی تھی ذمہ داران نے پوری کارگذاری پیش کی اور یہ ماحول دیکھ کر دلی مسرت ہوئی اور دل میں آیا کہ شھید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا ہے اور شھید کا پاکیزہ لہو اپنی راہیں خود بناتا ہے. عثمانی شھید بہت درویش صفت انسان تھے ان دیہاتوں میں چل کر پہنچے اور اس محنت کے نتیجہ میں آج یہاں جماعتی ماحول بنا ہوا ہے. آج عثمانی شھید ہم میں نہیں ہیں لیکن انکا کردار ہر کوچہ و بازار،ہر دیہات و شہر میں زندہ ھے اور عثمانی کردار جگہ جگہ خود بول رہا ہے ، دوستوں نے بتایا کہ ضلعی صدر حافظ حسین احمد صاحب کا ہمہ وقت ہمارے ساتھ رابطہ رہتا ہے اور جماعت کی جو بھی کال ہوتی ہے اس پر لبیک کہتے ہوئے ہم اپنی حاضری کو یقینی بناتے ہیں. اسی طرح دوسرا پروگرام بھی تحصیل ماڈل ٹاؤن کے دیہاتی علاقہ گاؤں دھلوکی کاہنہ نو کی مرکزی جامع مسجد میں منعقد ہوا. یہ اوپن پروگرام تھا کارکنوں کے علاوہ عوامی نمائندگان بھی اس پروگرام میں شریک تھے. یہاں بیان کے دوران میں محسوس کر رہا تھا کہ تبلیغی ماحول غالب ھے کچھ بزرگ حضرات بھی بیٹھے تھے ایسا لگ رہا تھا کہ یہ تبلیغی مرکز رائیونڈ کے مقیمین ھیں اس لیئے میں نے بھی دعوتی انداز اپنایا لیکن یہاں ایک لطیفہ پیش آیا میرے بیان کے بعد حافظ حسین احمد صاحب نے جلوس کے حوالے سے ھدایات دیتے ہوئے سخت گفتگو کی تو میرے دل میں آیا کہ یہ بزرگ کہیں اٹھ کر مارنا ہی نہ شروع کر دیں لیکن دعا کے بعد وہ بزرگ اٹھے انہوں نے حافظ صاحب کو گلے لگایا اور کہا کہ ھم تو ہرسال پابندی کے ساتھ جلوس میں شرکت کرتے ہیں لیکن یہ نوجوان سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان پر سختی ضروری ہے، اس پر میں نے مسکرا کر کہا کہ میں تو دل میں کچھ اور ہی سوچ رہا تھا ایک بزرگ بولے کہ مفتی صاحب ایسا نہیں ہے ہمیں حافظ صاحب سے محبت ھے انکی سخت باتوں پہ ہمیں خوشی ہوتی ہے انکی کوئی بات ہم محسوس نہیں کرتے، اسی طرح تیسرا پروگرام تحصیل کینٹ کے دیہاتی علاقے کی مرکزی جامع مسجد میں ہوا، یہ یہاں کی مرکزی جامع مسجد ھے الحمد للہ بہت بڑی تعداد میں کارکنان و ذمہ داران اور جماعت کے ھمدرد اس پروگرام میں موجود تھے اس تحصیل کے صدر مولانا امیر حمزہ صاحب ہیں، ان علاقوں میں مولانا امیر حمزہ صاحب نے جماعت کے نظم میں رھتے ھوئے خوبصورت انداز سے کام منظم کیا ھے، پروگرام سے فارغ ہو کر دوسری جگہ کسی گھر میں کھانے کا اہتمام تھا وھاں بھی کھانے کے بعد علماء کرام کی کافی تعداد موجود تھی ان سے جماعتی نظم کے حوالے سے بات چیت ہوئی، آج کے روز کے یہ تینوں پروگرام ماشاء اللہ بہت ہی کامیاب رھے البتہ دور دراز دیہات میں سفر کی وجہ سے تھکاوٹ بھی کافی ہو گئ تھی، رات کا کافی حصہ بیت چکا تھا ہم اپنی رہائشگاہ واپس آئے. حافظ حسین احمد صاحب نے کہا کہ صبح جماعت کے ذمہ دار آپ کو یہاں سے اٹھائیں گے، 30 نومبر 2025ء کو شہر میں کافی پروگرام تھے. بہرحال صبح نو بجے ضلعی ذمہ دار قاری وسیم صاحب نے مرکز اھلسنت جامع مسجد بلال سبزہ زار پہنچایا، جہاں تحصیل صدر لاہور کے زیر اہتمام عظیم الشان فقید المثال..... سیرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سیمینار زیر صدارت قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب تھا، پرتکلف ناشتہ کے بعد سیمینار سے خطاب کیا، جماعت کی پالیسی سے نوجوانوں کو آگاہ کیا ،قائد اھلسنت سفیر امن علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب حفظہ اللہ کے جماعت کے لیئے کامیاب اقدامات اور جماعت کے مرکزی صدر جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب حفظہ اللہ کے حالیہ دورہ بنگلہ دیش و ملائشیاء کے ثمرات سے کارکنوں کو آگاہ کیا اس تحصیل نے کم مدت میں جماعتی حوالے سے کافی ترقی کی ھے، مولانا صہیب زبیر صاحب اس تحصیل کے صدر ہیں اور ماشاء اللہ یہاں نظم کے تحت رھتے ھوئے اچھی محنت کر رہے ہیں، قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب نے کارکنوں کی حوصلہ افزائی فرمائی اور 22 جمادی الثانی کے مدح صحابہ و مطالباتی جلوس کے لیئے ضروری ھدایات دیں ،یہاں کے سیمینار میں مثالی ڈسپلین دیکھنے کو ملا، جماعت کا مرکز سبزہ زار جامع مسجد بلال اسی تحصیل میں ھے، لاھور کی جماعت کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی ہے کہ اب یہ تحصیل اپنے پروگرامات کرانے میں خود کفیل ھے، بڑی تعداد میں نوجوان جماعت سے منسلک ہوئے ہیں اور افراد سازی میں اس تحصیل کی حالیہ کارگذاری حوصلہ افزاء ھے،سنی علماء کونسل ضلع لاہور کے ترجمان مولانا غلام مصطفی معاویہ صاحب سارے پروگرامات میں ہمراہ رھے اور ہمارے اس لاھور کے تنظیمی دورے کو انہوں نے پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر کافی اٹھایا اور سب پروگرامات میں ایکٹو رول دیتے دکھائی دیئے.
نماز ظہر قصر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ جیا موسی شاھدرہ میں ادا کی اور نماز ظہر کے کچھ دیر بعد قصر فاروق اعظم شاھدرہ میں سنی علماء کونسل تحصیل سٹی لاہور کے زیر اہتمام عظیم الشان فقید المثال شان سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سیمینار انعقاد پذیر ہوا، یہاں بھی راقم نے عظمت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ پر اور جماعتی کام کو ترقی پذیر کرنے کے لیئے چند امور اپنانے کے حوالے سے تربیتی گفتگو کی اور قائد لاہور و صوبائی ترجمان حافظ حسین احمد صاحب نے جلوس کے نظم و ضبط کے حوالے سے اور 7 ستمبر کو اسی مقام پر شھید تحفظ ناموس صحابہ و اھلبیت قائد پنجاب جناب مولانا شمس الرحمن معاویہ شھید کی یاد میں ہونے والے سیمینار کی ترتیب پر ھدایات جاری کیں. شرکاء سیمینار کا ڈسپلین مثالی تھا، تحصیل سٹی لاہور کے صدر مولانا معین اجمل فاروقی صاحب نے کارگذاری بھی پیش کی اور قائد لاہور کے فیصلہ جات پر عملدرآمد کی تفصیل بھی بتائی، سیمینار سے فارغ ہو کر بعد نماز عصر مرکز قصر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے آفس میں مجھ سے 22 جمادی الثانی کے حوالے سے میڈیا ٹاک کرائی گئی جسے سوشل میڈیا کے مختلف چینلز پر نشریات کے ساتھ ساتھ لاھور کے تمامی اخبارات نے شائع کیا. ہمارا کاروان جس میں راقم الحروف اور قائد لاھور حافظ حسین احمد صاحب، ترجمان لاہور مولانا غلام مصطفی معاویہ صاحب ،ضلعی راہنما قاری وسیم صاحب شامل تھے میڈیا بریفنگ کے بعد تاجپورہ اسکیم غازی آباد کی طرف چل پڑا جہاں سنی علماء کونسل تحصیل کینٹ شہر کے زیر اہتمام عظیم الشان فقید المثال ،پر وقار شان سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ و تربیتی کنونشن انعقاد پذیر تھا، یہ پروگرام محترم اسلم مغل صاحب کی رہائشگاہ پر بڑے ھال میں منعقد ہوا ،یہاں کے ساتھیوں کا جذبہ دیدنی تھا، تحصیل کینٹ شہر لاھور کے صدر مولانا عزیر صدیقی صاحب ھیں جو صاحب تقویٰ عالم دین ہیں یہاں ساتھیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ایک محلے میں اور گھر میں جماعت کے ذمہ داران و کارکنان کا اتنا بڑا اکٹھ تحصیل صدر صاحب اور انکی کابینہ کی محنت کا منہ بولتا ثبوت تھا، یہاں ساتھیوں کے ذوق کو مد نظر رکھتے ہوئے مجھے کافی دیر گفتگو کرنا پڑی عنوان کی مناسبت سے اور تربیتی و فکری گفتگو کا موقع ملا اور اسے سراہا بھی گیا، حافظ حسین احمد صاحب نے 22 جمادی الثانی کی تیاریوں کے حوالے سے اس وقت تک کی کارگذاری ذمہ داران سے سماعت کی اور 22 جمادی الثانی یوم وفات سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے موقع پر مدح صحابہ و مطالباتی جلوس کے لائحہ عمل سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا ،دعا کے بعد محترم اسلم مغل صاحب نے مہمانوں کے لیئے اکرام کا اہتمام کر رکھا تھا، یہاں بھی لوازمات سے فارغ ہو کر ہمارا کاروان گلبرگ کی طرف روانہ ہوا جہاں سنی علماء کونسل تحصیل ماڈل ٹاؤن لاہور کے زیر اہتمام مدینہ مسجد حسنین آباد میں عظیم الشان فقید المثال روح پرور اجتماع انعقاد پذیر تھا، یہ مسجد شرکاء سے کچھا کھچ بھری ہوئی تھی، تحصیل ماڈل ٹاؤن کے صدر قاری زبیر صدیقی صاحب ہیں نہایت شریف الطبع اور نظم و ضبط کے پابند ہیں آجکل والدہ محترمہ کی خرابی صحت کی وجہ سے کافی پریشانی میں ھیں لیکن اسکے باوجود تحصیل صدر اور مقامی ذمہ دار قاری ھارون معاویہ صاحب اور ان کی ٹیم کی انتھک محنت سے ھمارے دورہ لاہور کا شرکاء کی تعداد کے اعتبار سے یہ سب سے بڑا پروگرام منعقد ہوا، اس پروگرام میں شرکاء کی تعداد بھی کافی زیادہ تھی اور ڈسپلین بھی مثالی تھا، یہاں بھی سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی عظمت اور مطالباتی جلوس کی اھمیت پر اور جماعت کی قیادت کی انتھک جدوجہد پر راقم نے گفتگو کی اور قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب نے 22 جمادی الثانی یوم وفات سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے جلوس کے حوالے سے ھدایات جاری کیں، پروگرام سے فارغ ہو کر جامع مسجد رضوان غالب مارکیٹ گلبرگ آئے جہاں جامع مسجد رضوان کے خطیب اور جمعیت علماء اسلام کے راہنما مولانا فصیح الدین صاحب سے ملاقات ہوئی جو یاد گار اسلاف حضرت مولانا سیف الدین سیف مرحوم کی مسند کے جانشین ہیں اور قابل ترین عالم دین ہیں دوٹوک رائے رکھتے ہیں، میرے مشفق و مہربان ہیں، ہمیشہ شفقت کا مظاہرہ فرماتے ہیں ،مدرس علماء کے قدردان ہیں، انہوں نے حافظ حسین احمد صاحب سے لاھور کے سیاسی حالات اور حافظ صاحب کی صوبائی وزیر داخلہ سے ملاقات پر سیر حاصل گفتگو کی.
دورہ لاھور کے چند اھم نکات
... راقم کا لاھور کا یہ سفر خالصتا تنظیمی تھا کارگذاری ضبط تحریر کرنے کے بعد لاھور کی جماعت کے بارے میں چند ایک نکات لکھنا ضروری سمجھتا ہوں.
نمبر1. علماء کرام سے رابطہ. اس سفر میں میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ لاھور کی جماعت کا لاھور کے جید علماء کرام سے رابطے کی فضاء بہت اچھی ھے، لاھور میں چونکہ قدیمی درسگاہ جامعہ اشرفیہ لاھور ھے اور اس جامعہ کا طرز اعتدال پسندی کا ھے ویسے بھی دیوبند مسلک اعتدال کا ہی ہے، جامعہ اشرفیہ کا تو ابھی قومی سطح کی علماء و مشائخ کانفرنس میں بھی عاصم منیر صاحب نے اچھے الفاظ سے تذکرہ کیا ھے، ہم نے یہ دیکھا کہ اس جامعہ سے قائد لاہور حافظ حسین احمد صاحب کا اچھا رابطہ ھے اور وھاں کے شیوخ کرام حافظ صاحب کو پسند بھی کرتے ہیں اور اعتماد بھی کرتے ہیں،پنجاب حکومت جب بھی مسلم لیگ کی ہوتی ہے تو انکے نمائندگان کا جامعہ اشرفیہ میں آمد و رفت کا سلسلہ رہتا ہے تو ہر اھم موقع پر وہ ھمارے جماعتی صدر کو بھی تقریبات میں مدعو کرتے ہیں اور یہ اعتماد کا ہی مظہر ھے.
نمبر2.انتظامیہ سے رابطہ. لاھور کی جماعت کا ضلعی انتظامیہ سے مراسم اچھے ہیں، کینٹ دیہات میں پروگرام سے فارغ ہونے کے بعد جب ہم ایک گھر میں بیٹھے تو وہاں جماعت کے ایک عالم دین تشریف لائے جنہوں نے حافظ حسین احمد صاحب کا بے حد شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مجھے کسی شبہ کی بنیاد پر اٹھا لیا گیا تھا حافظ صاحب کی شب و روز محنت کے نتیجہ میں مجھے رہائی نصیب ہوئی، اسی طرح کسی اور مقام پر بھی ایک ساتھی کا مسئلہ تھا منٹوں میں صرف ٹیلی فون پر حل کرا دیا اسی طرح پروگرامات اور جلوسوں کی مکمل سیکورٹی اس بات کا ثبوت ہے کہ لاہور کی جماعت کے مقامی انتظامیہ سے مراسم اچھے ہیں.
نمبر 3. کارکنوں سے رابطے کا جائزہ. کسی بھی سطح کے صدر کی کامیابی کا راز اس میں ھے کہ وہ جس سطح کا ذمہ دار ہے اس سطح کے کارکنوں سے اسکا رابطہ مضبوط ہو ،لاہور کے تنظیمی سفر میں اس بات کا گہرائی سے اندازہ ہوا کہ قائد لاہور کا اپنی جماعت کے ساتھیوں سے رابطہ مضبوط ہے کسی بھی جگہ یہ اعتراض سننے کو نہیں ملا کہ حافظ صاحب کال نہیں اٹینڈ کرتے یا ہمارا ذمہ داران سے رابطے کا فقدان ہے.
نمبر4. میڈیا سے رابطہ پرنٹ میڈیا کے ساتھ لاہور کی جماعت کے بہت اچھے مراسم ہیں، کافی عرصہ سے روزانہ کی بنیاد پر جماعت کی پالیسی کے مطابق پریس ریلیز شائع ہوتی ہیں اور اسکا اچھا ریکارڈ ہے ان کے پاس ،اور لاہور میں میڈیا ورکشاپس بھی ہو چکی ہیں. سیکرٹری اطلاعات ضلع لاہور مولانا غلام مصطفیٰ معاویہ صاحب سوشل میڈیا پر بھی الحمد للہ متحرک ہیں. اور لاھور کی جماعت نے میڈیا کے لیئے باضابطہ فنڈز مختص کیئے ہوئے ہیں.
نمبر4. کارگذاری ہر تحصیل کے پاس جماعت کے اجلاسات و تربیتی کنونشنز و سیمینارز کی بڑی کارگذاری موجود ہے. اگرچہ دیگر صوبوں کی بنسبت پنجاب کا جماعتی ماحول ناسازگار ھے لیکن اسکے باوجود لائق تحسین کارگذاری موجود ہے.
نمبر 5.ٹیم ورک لاھور کے تنظیمی دورے میں ہم نے اس چیز کو چیک کیا کہ انکے پاس ٹیم ورک بہت اچھا ہے. مجلس عاملہ کے اجلاس میں اھداف کا تعین کر کے جماعت کے ذمہ داران پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی جاتی ہیں اور انکے ذمہ کام لگایا جاتا ہے وہ کمیٹیاں دوسرے اجلاس میں باقاعدہ طور پر پہلے اجلاس میں دیئے گئے اھداف کی کارگذاری تحریری شکل میں پیش کرتی ہیں. ان اجلاسات کی کاروائیاں موجود ہیں اور انہیں دیکھ کر اور پڑھ کر دلی تسکین ہوئی الحمد للہ.
آخر میں لاھور کے اس تنظیمی دورے میں جماعت کے ذمہ داران و کارکنان نے جس محبت سے نوازا اسے بھلایا نہیں جاسکتا. میں حافظ صاحب سمیت جملہ ذمہ داران و کارکنان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں. اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نظریہ حقنواز شھید کے لیئے اخلاص کے ساتھ کام کرنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ثم آمین.
مفتی عبدالوحید جلالی صاحب کے دیگر کالمز پرھنے کے لیئے کلک کریں
Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan

Post a Comment