رافضیت کے حربے ناکام و نامرادسلام جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی - 25 دسمبر کو ھم نہیں بھولےمفتی عبدالوحید جلالی مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان
صیہونیوں نے غلبہ دین کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے لیئے ہر ناپاک پلان بنایا بالآخر جب ہر پلان میں انکی ناکامی ہوئی تو انہوں نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیئے غلبہ دین کا علم تھامنے والے رجال کار کو راہ سے ہٹانے کے خفیہ پلان تیار کیئے، غلبہ دین کے لیئے اھل اسلام کے بڑھتے ہوئے اقدام کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے لیئے سبائی فتنہ کو بغض صحـــابہ و صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی دشمنی کا ایجنڈا دے کر کھڑا کرنے والے یہی صیہونی ھیں. جب بغض صحابہ کے خفیہ ایجنڈا کے تحت ھمارے پڑوس میں ایران کی شکل میں ایک ریاست قائم ہوئی تو اس نامراد ریاست کی پشت پناہی سے مسلم ممالک میں بالعموم اور وطن عزیز پاکستان میں بالخصوص صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے خلاف تبراء سرعام شروع ہوا تو جھنگ کی سرزمین سے ایک مرد قلندر اٹھا جسے تاریخ امیر عزیمت علامہ حقنواز جھنگوی شہید کے نام سے یاد کرتی ہے. اھلسنت کے اس عظیم راہنما و پیشواء نے غلبہ دین و دفاع صحابہ کے لیئے تحریک کی بنیاد رکھی اور دشمن کے خلاف دلائل و براھین کو تحریک کی کامیابی کے لیئے ہتھیار بنایا اور اپنے مؤقف و مشن پر دلائل و براھین سے لیس ہو کر اخلاص و للہیت سے پوری قوت کے ساتھ ملک میں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی عزت و ناموس کے تحفظ و رد رفض کی صدا لگائی کہ دشمن حیران و پریشان ہو کر رہ گیا، امیر عزیمت شھید کی اخلاص سے بھری اس صدا نے سنیت کو بیدار کردیا اور دیکھتے ہی دیکھتے رافضی جو کوئٹہ سے چل کر دوسرے ہی روز اسلام آباد کی پارلیمنٹ پر پنجے والا کالا سیاہ پرچم لگانے کے خواب دیکھ رہے تھے ناکام و نامراد ہو کر رہ گئے. اس عظیم مرد قلندر نے ایسے رجال کار تیار کیئے کہ جنکے صرف تھوڑا سا گھورنے کی وجہ سے کالے سیاہ پرچم اترنے شروع ہو گئے اورھمیں بچاؤ کی فریاد لیئے رافضیت ایران کا رخ کرتے نظر آئی. صیہونیوں کی پیداوار رافضیت نے جب دیکھا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی عزت و ناموس کے تحفظ کا پرچم تھامے حقنواز اور اسکے ساتھی دلائل و براھین کے ہتھیار سے لیس ھیں اور دلائل کی دنیا میں انکا مقابلہ مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے تو انہوں نے اس عظیم مرد قلندر کو اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیئے راہ سے ہٹا دیا ، لیکن رافضیت کو کیا معلوم کہ وہ مرد قلندر مختصر وقت میں صیہونیوں کی ناپاک ذریت کے خلاف ایسا بیج بو گیا ہے کہ نسل سبائیت ایڑی چوٹی کا زور لگا کر بھی، حکومتوں کی پشت پناہی کے ساتھ بھی اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی. ، امیر عزیمت شھید کے بعد شہزادہ پارلیمنٹ علامہ ایثار القاسمی شھید ، مؤرخ اسلام علامہ ضیاء الرحمن فاروقی شھید ،جبل استقامت علامہ محمد اعظم طارق شھید ،امام اھلسنت علامہ علی شیر حیدری شھید، علامہ شعیب ندیم شہید ،علامہ عبدالغفور ندیم شھید ،حافظ احمد بخش ایڈووکیٹ شھید سمیت ڈیڑھ درجن سے زائد قیادت اور دس ہزار سے زائد کارکنان کو راہ سے ہٹانے کے بعد بھی رافضیت ناکام و نامراد ہوئی کیونکہ ایک کے بعد جب دوسرا آتا اور حقنوازی پرچم کو مضبوط تھامتا تو کالے سر پکڑ کر بیٹھ گئے، شھید قائد جبل استقامت علامہ محمد اعظم طارق شھید کی شھادت کے بعد رافضیوں نے یہ سمجھا کہ اب ھم اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو گئے ہیں لیکن جس مشن کی بنیادوں میں اخلاص ہو اور جس گلشن کی آبیاری شھداء کے پاکیزہ لہو سے ہو وہ مشن کبھی بھی رک نہیں سکتا، جبل استقامت شھید کے بعد قافلہ حقنواز شھید کا پرچم قائد اھلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب حفظہ اللہ کے ہاتھوں نے تھام لیا، ابتداءً تو توکل سے عاری کچھ لوگوں نے یہ سمجھا کہ جس ہاتھ نے یہ پرچم تھاما ہے یہ شاید کمزور ہے لیکن میرے اللہ نے شھداء تحفظ ناموس صحابہ کے پاکیزہ لہو کی کرامت یوں بھی ظاہر فرمائی کہ جس ہاتھ کو کمزور تصور کیا جا رہا تھا اسے صرف مضبوط ہی نہیں بلکہ مضبوط تر ثابت کیا۔
قائد اھلسنت امیر سواد اعظم اھلسنت والجماعت اپنے پیش رو قائدین کے پاکیزہ مشن کو لیئے دشمن کو ہر محاذ پر شکست فاش دیتے ہوئے آگے بڑھے اور دشمن کی طرف سے پھیلائے گئے بے بنیاد پروپیگنڈا کے تحت ریاست........ اور...... امیر عزیمت شھید کے قافلے کے درمیان غلط فہمیوں کا بخوبی ازالہ کرتے ہوئے ریاست کے ساتھ...... کو آپریشن...... کی پالیسی اپناتے ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے دشمنوں کے آئینی و قانونی تعاقب کے لیئے قافلہ کو منزل کی جانب گامزن کیا، میرا مزاج ھے اپر لیول کچھ مضمرات کو ہمیشہ اشاروں میں لکھتا ہوں لیکن ایک چیز کی وضاحت آج کے مضمون میں کھل کر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ ریاست اور ھماری جماعت کے درمیان غلط فہمی کیا تھی؟
تو بھائیو بڑی غلط فہمی یہ تھی کہ سپاہ صحابہ کالعدم ٹی ٹی پی کا سائبان اور سہولت کار جتھہ ھے. اور یہ غلط فہمی دشمن نے پیدا کی تھی اقتدار کے حلقوں کے قریب رہ کر جسے قائد اھلسنت ،محسن قافلہ امیر عزیمت علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب حفظہ اللہ نے بہت بڑی جدوجہد اور انتھک محنت سے دور کرایا اور قافلہ امیر عزیمت شھید جو ایم. ایم. اے بننے کے بعد تنہائی محسوس کر رہا تھا اسے دفاع پاکستان کونسل کا حصہ بنا کر قومی دھارے میں شامل کیا، یہ ایک ایسا کارنامہ ھے جسے رھتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا.
اور اسے جماعت کا داخلی ڈھانچہ اچھی طرح سمجھتا ہے ،بہر حال دشمن کو یہ کامیاب اقدامات ھضم نہ ہو سکے اور اس نے پھر ایران کی ایماء پر اھلسنت والجماعت کی ٹارگٹ کلنگ شروع کر دی جس سے بے شمار راہنماؤں اور کارکنوں کی شھادتیں ہوئیں، چنانچہ 25 دسمبر 2012ء کو ایرانی آلہ کاروں، صیہونی وظیفہ خوروں نے گلشن اقبال کراچی میں اھلسنت والجماعت کے نامور لیڈر،نڈر و بے باک راہنما علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب حفظہ اللہ پر گھات لگا کر اسوقت حملہ کیا جب علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب اپنے گھر سے مرکز اھلسنت جامع مسجد صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ناگن چورنگی میں انعقاد پذیر آل کراچی ورکرز کنونشن میں خطاب کے لیئے جا رھے تھے. یہ قاتلانہ حملہ اس قدر شدید تھا کہ علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب کے 6 محافظ اور ڈرائیور، جام شھادت نوش فرما گئے، خود علامہ فاروقی صاحب زخمی ہوئے، اللہ تعالیٰ نے علامہ فاروقی صاحب کو بچایا، قاتلانہ حملے تو اھلسنت قائدین پر کوئی اوپری بات نہیں ہے لیکن اوپری بات یہ ضرور ہے کہ یہ جماعت کی تاریخ کا سب سے بڑا اور خطرناک یہ حملہ تھا.
اھلسنت کا یہ عظیم جرنیل اپنے ساتھیوں کی شھادتوں و زخمی ہونے پر تو ضرور مغموم ہوا لیکن قاتلوں کے بذلانہ وار پر مسکرا دیا، جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب نے ہسپتال میں زخمی حالت میں ایک انٹرویو دیا تھا کہ میں پاکستان کے بچے بچے کے دل میں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی محبت کوٹ کوٹ کر بھر دوں گا اور دشمن کو رافضیت کو تڑپاؤں گا ،اور چشم فلک نے یہ منظر اسکے بعد خوب دیکھا کہ جس دیوانہ وار انداز سے علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب نے ملک کے ہر کوچہ و بازار میں ہر شہر و دیہات میں ہر پہاڑ و کوہسار میں اپنے جوش خطابت سے صحابہ کرام کی عزت و عظمت کا پرچار کیا ھے جس سے دشمن خود تڑپنے پر مجبور ہو گیا ہے آپ کے اس کردار کو بھی رھتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا، ہم دعا گو ھیں کہ اللہ تعالیٰ قائد اھلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب حفظہ اللہ اور جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی صاحب حفظہ اللہ سمیت جماعت کے جملہ ذمہ داران و کارکنان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین ثم آمین.
25 دسمبر ہم تمہیں نہیں بھولے اور اس روز دشمن کے بزدلانہ وار کے بعد جو عزم کیا تھا اسے دہرایا ھے اور دھراتے رھیں گے ان شاء اللہ.
Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan
aswj
اھلسنت والجماعت بلوچستان

Post a Comment